شیعہ سے متعلق چند سوالات و جوابات

: سوال ۱ : شیعہ تقریباً 1100 سال سے اسلامی فرقہ رہا ہے۔ کسی بھی زمانے کے علماء نے شیعہ کے کفر کا متفقہ فیصلہ نہیں دیا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شیعہ کا کافر ہونا متفق علیہ مسئلہ نہیں ہے؟

جواب: شیعہ دنیا کا واحد ایسا مذہب ہے جس میں تقیہ (جھوٹ کو اعلی درجے کی عبادت و ثواب سمجھنے ) کا عقیدہ ہے۔ اس عقیدے کے ذریعہ وہ ہمیشہ اپنے کفریہ عقیدے کو چھپا کر خود کو مسلمان ظاہر کرتے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کفریہ عقائد رکھنے کے باوجود ہر دور میں مسلمان حکمرانوں، مسلمان لیڈروں، مسلمان مصنفین ، اور مسلمان علماء میں شیعہ بھی شامل رہے ہیں ؛ لیکن جب بھی کسی عالم دین سے ان کا سابقہ پڑا ہے اور اس نے شیعہ کی بنیادی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے تو اس نے شیعہ کو کافر قرار دیا ہے۔ جب خمینی (م: ۱۹۸۹) نے ایران میں ۱۹۷۹ء میں ایرانی انقلاب لانے کی کوشش کی اور کھلم کھلا شیعہ مذہب کا اظہار کیا تو پھر شیعہ کے کفریہ عقائد کھل کر لوگوں کے سامنے آئے اور بہت سارے علماء نے ان کے کفر کا فتوی دیا۔ علامہ علي شیر حیدری شہید رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ” فتاوی تکفیر الروافض” میں دوسری صدی ہجری سے لے کر موجودہ صدی تک کے علمائے کرام کے فتاوی عبارات و صفحات کے عکس کے ساتھ جمع کیے ہیں۔ اسی طرح حضرت مولانا ضیاء الرحمن فاروقی شہید رحمہ اللہ نے روافض کے غلط عقائد کو انہی کی معتبر کتابوں کے حوالے سے عبارات اور صفحات کے عکس کے ساتھ تاریخی دستاویز” کے نام سے جمع کر دیا ہے۔ یہ کتاب اردو و انگریزی دونوں زبانوں میں چھپی ہے۔

سوال 2 : اسلامی عقائد کی کتابوں میں لکھا ہے کہ اہل قبلہ کو کافر نہ کہا جائے، اور شیعہ بھی خانہ کعبہ کو قبلہ مانتے ہیں اور اسی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔

:جواب: امام طحاوی فرماتے ہیں

وَنُسَمِّي أَهْلَ قِبْلَتِنَا مُسْلِمِينَ مُؤْمِنِينَ مَا دَامُوا بِمَا جَاءَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَرِفِينَ، وَلَهُ بِكُلِّ مَا قَالَ وَأَخْبَرَ مُصَدِّقِينَ.

اور شیعہ دین اسلام کی بہت سی بنیادی باتوں کا انکار کرتے ہیں ، اور بہت سے کفریہ عقائد رکھتے ہیں۔

سوال 3: شیعہ خود کو مسلمان کہتے ہیں اور اور اسلام کی نسبت پسند کرنے والوں کو اس نسبت سے خارج کرنا ایک غیر مناسب فعل ہے۔

جواب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کافروں سے پہلے اسلام کا دعوی کرنے کے ساتھ ختم نبوت اور زکاۃ کا انکار کرنے والوں کے خلاف جہاد کیا۔ معلوم ہوا کہ جو دعوی اسلام کے ساتھ دین کے بنیادی عقائد کو نہ مانے وہ کافر ہے۔ شیعہ کا کفر دوسرے کفار سے بھی زیادہ خطر ناک ہے؛ کیونکہ یہ بطور تقیہ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر کے مسلمانوں کی دنیا و آخرت دونوں کو تباہ کرنے کی کوشش میں ملے لگے ہوئے ہیں۔

سوال 4 : ہمارے علماء یہودیوں، عیسائیوں ، ہندؤں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کے کافر ہونے کی تشہیر نہیں کرتے ہیں۔ تو پھر شیعوں کے کافر ہونے کو مشہور کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

جواب : یہودی، عیسائی، اور ہندو و غیرہ اپنے آپکو یہودی، عیسائی اور ہندو کہتے ہیں، ان میں سے کوئی بھی اپنے آپ کو مسلمان نہیں کہتا ہے؛ اس لیے ان کے مسلمان نہ ہونے کی تشہیر کی ضرورت نہیں۔ نیز ان کا کا فر ہو ناسب پر واضح ہے۔

اس بات کو اس طرح سمجھ لیجئے کہ اگر کوئی شخص کی کسی ملکیت پر دعوی نہیں کرتا تو صاحب ملکیت پر اس دوسرے شخص کے غیر مالک ہونے کی اعلان کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر دوسرا شخص کسی کی ملکت پر دعوی کر دے تو پھر حقیقی مالک کے لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ اس جھوٹے مدعی کے خلاف پر زور احتجاج کرے یہاں تک کہ جھوٹے دعوے کو باطل تسلیم کر لیا جائے اور حقیقی مالک کو جھوٹے مدعی کی بے جا مداخلت سے نجات مل جائے۔

سوال 5 : شیعوں کو کافر کہنے کا کیا فائدو؟

جواب :غام مسلمان، شیعوں کے دجل و فریب اور ان کے گمراہ کن نظریات سے بچ جائے

۔ مسلمانوں میں یہ احساس پیدا ہو جائے کہ شیعیت مسلمانوں کے لیے اخروی اور دنیوی ہر لحاظ سے عظیم فتنہ ہے۔ شیعہ اور یہود دونوں کے مشترکہ مقاصد میں سے ایک مقصد حرمین شریف کی بے حرمتی ہے۔ شیعہ اپنے فرضی امام غائب کے ظاہر ہونے پر شیخین رضی اللہ عنہما کے جسم مبارک کو ان کی قبروں سے نکال کر بے حرمتی کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب حرمین پر ان کی حکومت قائمہو جائے

۔ اسلام پر اعتراض کرنے والے غیر مسلم معترضین کو یہ معلوم ہو جائے کہ شیعہ اہل اسلام میں سے نہیں؛ تا کہ وہ شیعوں کے غیر اسلامی، غیرانسانی، غیر اخلاقی عقائد و نظریات کو اسلام کی طرف منسوب نہ کریں

۔ دو غیر مسلم جو دین حق کی تلاش میں اسلام میں داخل ہونا چاہتے ہیں، وہ غلط فہمی کی وجہ سے شیعوں کو مسلمان سمجھتے ہوئی ان میں شامل ہو کرجہنم کا ایندھن نہ بنیں۔

۔سوال 6: جو شیعہ تحریف قرآن کے عقیدے کو نہیں مانتے ہیں انہیں کیسے کافر کہا جا سکتا ہے ؟

جواب: شیعہ صرف تحریف قرآن کے عقیدے کی وجہ سے کافر نہیں ؛ بلکہ ان کے بہت سے کفریہ عقائد ان کے یہاں ان کے معتبر علماء کی معتبر کتابوں میں لکھے ہوئے ہیں۔ اور شیعوں کے یہاں شیعہ اس کو کہا جاتا ہے جو ان بنیادی عقائد کو مانتا ہو۔ اس لیے کسی کا اپنے آپ کو شیعہ کہنا اور ان بنیادی عقائد میں سے بعض یا سب عقیدوں کا انکار کرنا اجتماع ضدین ہے۔ اور ایسادہ تقیہ کی وجہ سے کرتے ہیں۔ ان کے یہاں تقیہ یعنی جھوٹ بولنا بہت ثواب کا کام ہے ؛ بلکہ نو حصہ دین صرف تقیہ میں ہے

سوال7 :شیعہ عقیدہ امامت کی وجہ سے کافر ہیں تو حنفی، مالکی ، شافعی ، حنبلی بھی تو امامت کے قائل ہیں ؟

جواب: شیعہ عقیدہ امامت کی وجہ سے کافر نہیں؛ بلکہ امام کے جن اوصاف سے متصف ہونے کا عقید در رکھتے ہیں ان اوصاف سے متصف ہونے کا عقیدہ رکھنے کی وجہ سے کافر ہیں۔ شیعوں کے عقیدے کے مطابق ان کا امام اللہ تعالی کی طرف سے نامزد ہوتا ہے ، معصوم ہوتا ہے ، کمالات وصفات نبوت کا حامل ہوتا ہے۔ تمام انبیاء سے افضل اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر ہوتا ہے۔ وہ اپنے منصب کی وجہ سے ذاتی طور پر اطاعت کا حق رکھتا ہے۔ اس کی اطاعت انبیاء کی طرح فرض ہوتی ہے۔ جبکہ مقلدین کے نزدیک ان کے ائمہ کی اطاعت صرف ذاتی پسند و نا پسند کی خواہشاتی غلامی اور لا علمی و کم علمی کی گمراہی سے بچنے کے لیےایک بہترین ذریعہ ہے۔4/5

سوال 8 : ہمیں شیعوں کو کافر کہنے کا کیا فائدہ، وہ تو اپنے مذہب کی تبلیغ میں لگے ہوئے ہیں اور بڑی حد تک وہ اپنے مشن میں کامیاب ہیں۔؟

جواب: اگر باطل کو باطل نہیں کہا جائے گا تو حق سمٹتا چلا جائے اور باطل بڑھتا جائے گا؛ اس لیے ضروری ہے کہ باطل کے باطل ہونے کو واضح کیا جائے اور صحیح عقائد لوگوں کے سامنے بیان کیے جائیں ۔

0:00
0:00
Open chat
Assalamualykum